مسلمان وہ افراد جو کائنات کا خوبصورت ترین جزو اور قیمتی گوہر ہیں جسے کلمہ طیبہ ’’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘‘پڑھا کر قیمتی موتیوں یک طرح پرو دیا گیا ہے۔ اللہ جل شانہ مسلمان مردوں اور عورتوں سے بہت محبت فرماتے ہیں اور ان کو آپس میں محبت و شفقت سے تعلقات استوار کرتے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ مسلمانوں کے آپس کے جھگڑے اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند ہیں۔ شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ میاں بیوی کو لڑوا دینا یعنی جدائی کرا دینا، بھائی کو بھائی سے، بچوں کو والدین سے یا والدین سے بچوں کو، دوست کو دوست سے جدا کردینا یہ سب بڑے گناہ ہیں۔
اس لئے آپس میں صلح و صفائی سے رہنے کی خصوصی تاکید ہے۔ اسلامی معاشرے میں ہر فرد اپنے حقوق و فرائض کو پہچانے اور مہرو محبت سے اس دار فانی میں اپنی حیات کے قیمتی لمحات گزارے۔ مرنے سے پہلے اپنے اصلی گھر (یعنی آخرت) کے جانے کی تیاری کرلے۔ بڑا لمبا سفر ہے۔ اکیلے جانا ہے راستے کٹھن ہیں۔ اپنا زادِ سفر ساتھ لے کر جائے گا تو آسانی ہوگی۔ مونس و غمخوار ساتھ ہوں تو کامیابی سے منزل پر پہنچ سکے گا۔ خیربات حقوق کی ہورہی تھی تو مسلمانوں کے مسلمانوں پر بہت سے حقوق ہیں یعنی عزت و آبرو کی حفاظت، جان و مال کی حفاظت اور ہر وقت ہر جگہ مسلمانوں کی خیر خواہی وغیرہ جیسے حقوق ہیں۔ زندگی یعنی زندہ ہوتے ہوئے الگ حقوق ہیں اور جب انتقال کر جائے تو علیحدہ حقوق ہیں۔ جب مسلمان (مرد و عورت) پر موت کے آثار ظاہر ہوں تو اسے کلمہ کی تلقین کرے۔ سورۃ یٰسین پڑھے تاکہ نزع کی حالت میں اسے تکلیف نہ ہو۔ مر جانے کے بعد اسے غسل دے کر جلد ہی جنازہ پڑھ کر قبر میں سنت کے مطابق اتارے۔ دفنانے کے بعد اس کی قبر کے پاس تقریباً دو گھنٹے بیٹھیں اور قرآن شریف پڑھیں۔ دعا کریں اس سے میت کی مغفرت ہوتی ہے اور ثواب ملتا ہے۔ اور عذاب میں کمی ہوتی ہے۔
ہفتہ میں ایک مرتبہ قبر کی زیارت کرنا مستحب:حکیم ترمذی نے نوادرالاصول میں یہ روایت درج کی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو شخص اس دعا کو کاغذ پر لکھ کر میت کے سینے اور کفن کے درمیان رکھے تو اس کو عذاب قبر نہ ہوگا اور نہ منکرنکیر کو دیکھے گا۔حضرت طائوسؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے وصیت فرمائی کہ وہ دعائیہ کلمات ان کے کفن میں لکھے جائیں چنانچہ ایسا ہی کیا گیا اور وہ دعائیہ کلمات یہ
ا اللہ ولاحول ولاقوۃ الا باللہ العلی العظیم(احکام میت)۔حضرت مالک بن دینارؒ فرماتے ہیں کہ میں جمعہ کی رات کو قبرستان میں گیا دیکھا کہ وہاں نور چمک رہا ہے۔ میں نے خیال کیا کہ اللہ تعالیٰ نے قبرستان والوں کو بخش دیا ہے۔ غیب سے آواز آئی، اے مالک بن دینارؒ یہ مسلمانوں کا تحفہ ہے جس کو قبر والے بھائیوں کے پاس بھیجا ہے۔ میں نے کہا کہ تم کو خدا کی قسم مجھ کو بتائو یہ کیسا تحفہ ہے ۔ مجھے کہا گیا ایک مومن نے وضو کیا دو رکعت نماز پڑھی، پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورۃ کافرون اور دوسری رکعت میں الحمد کے بعد سورۃ اخلاص پڑھی اور کہا اے اللہ اس کا ثواب اس قبرستان کے مسلمان بھائیوں کو میں نے بخش دیا اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ہم پر روشنی بھیجی اور نور بھیجا۔ ہماری قبروں کو کشادہ کیا۔مالک بن دینارؒ کہتے ہیں اس کے بعد سے میں ہمیشہ جمعہ کی رات کو اس طرح سے دو رکعت نماز پڑھ کر مردوں کو بخشتا رہا ، پس میں نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا۔ آپﷺ نے فرمایا اسے مالک بن دینارؒ جس قدر تم نے میری امت کے لئے نور کا تحفہ بھیجا ہے اس کی گنتی کے موافق اللہ تعالیٰ نے تمہاری مغفرت کی اور تم کو ثواب دیا اور تمہارے واسطے جنت میں ایک مکان تعمیر کیا ہے۔جس کا نام ’’مِنیف‘‘ ہے۔تحفہ حسینی میں سے حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے جب کوئی شخص قبرستان میں جاکر پڑھ لیتا ہے۔
فتاویٰ برہنہ میں لکھا ہے زیارت قبور ہفتہ کے ساتوں دنوں میں مستحب ہے۔ مگر فضیلت والے چار دن ہیں۔ 1۔ پیر۔ جمعہ بعد از نماز جمعہ۔ 2۔ ہفتہ۔ جمعرات اول وقت۔ابوبکرین سعیدؒ فرماتے ہیں مستحب ہے کہ قل ھواللہ یعنی سورۃ اخلاص دس بار یا سات بار پڑھ کر ثواب پہنچائے۔ اگر میت گناہگار ہے تو اس کی مغفرت ہوگی اور اگر نیک ہے تو پڑھنے والے کی مغفرت ہوگی۔ علماء نے فرمایا ہے کہ جو نوافل ادا کرنے چاہیے کہ اس کا ثواب کل مومنین و مومنات کو بخشے، ہر ایک کو پورا پورا ثواب ملتا ہے اور کسی کے ثواب میں کمی نہیں ہوتی۔رسول اللہ ﷺ کے وصال کے بعد حضرت عمر ؓ ہر سال آپ کے واسطے عمرہ کرتے تھے۔
ابنِ موفق نے آپ کے واسطے ستر حج کیے اور ابن سراج نے دس ہزار سے زیادہ آپ کے واسطے ختم قرآن کیے اور قبر کی زیارت کو جائے تو جائز ہے کہ اس کو چاہیے کہ پہلے دو رکعت نماز نفل پڑھے اس کا ثواب میت کو بخشے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی قبر کو منور کرتا ہے اور پڑھنے والے کو بھی بڑا ثواب ملتا ہے۔ اس کے بعد سیدھا قبرستان چلا جائے اور جوتا اتار دے اور قبر کے سامنے قبلہ کی طرف پیٹھ کرکے کھڑا ہوکر کہے۔
پھر جو کچھ ہو سکے پڑھ کر ثواب پہنچائے۔
اگر ہو سکے تو سورۃ فاتحہ ۔ اَلم سے مفلحون تک ایۃ الکرسی۔ سورۃ بقرہ کی آخری دو آئیں، سورۃ یٰسین۔ سورۃ ملک، سورۃ تکاثر اور قل ھو اللہ احد سورۃ اخلاص گیارہ بار پڑھ کر اپنے صاحب قبر اور تمام قبرستان والوں کو بخش دے۔
دعائے قبرستان
اللھم مرب الاجساد البالیۃ والعظام النخرۃ التی خرجت من الدنیا وھی بک مومنۃ ادخل علیھا روحا من عندک وسلا ما منی۔
فائدہ۔ حضرت آدم سے اس وقت تک جتنے مسلمان مرے ہیں۔ سب اس کی مغفرت کے لئے (پڑھنے والے کی بخشش کےلئے)۔
اللہ سے دعا کرتے ہیں اور حضرت آدم سے اس وقت تک جتنے مسلمان مرے ہیں اور مریں گے سب کے عدد کے موافق اس کو نیکیاں ملیں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں